اوٹاوا: (ویب ڈیسک) کینیڈا میں غیر ملکیوں کے گھر اور پراپرٹی خریدنے پر دو سال کی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یکم جنوری سے کینیڈا میں غیر ملکی افراد اور وہ افراد جو کینیڈا کے مستقل رہائشی نہیں، وہاں جائیداد نہیں خرید سکتے اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو 10 ہزار کینیڈین ڈالر کا جرمانہ کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق حکام کی جانب سے پابندی کا مقصد دنیا میں گھروں کی سب سے زیادہ مہنگی اور ناقابلِ خرید مارکیٹ پر دباؤ کو کم کرنا ہے۔
دسمبر کے آخری دنوں میں اس پابندی کے لاگو ہونے سے محض 11 دن پہلے کینیڈا کی حکومت نے قواعد میں کچھ لوگوں کو اس پابندی سے مستثنیٰ قرار دیا، جن میں غیر ملکی طلبا جو کم از کم پانچ سال سے ملک میں ہیں، پناہ گزین اور عارضی ورک پرمٹ والے افراد شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خالصتان تحریک عروج پر، کینیڈا میں اتوار کو ریفرنڈم ہوگا
ایک بیان میں وفاقی وزیر ہاؤسنگ احمد حسین نے کہا کہ اس پابندی کا مقصد خریداروں کی حوصلہ شکنی کرنا ہے کہ وہ گھروں کو محض ایک جائیداد نہ سمجھیں بلکہ گھر کو ایک خاندان کی پرورش اور رہنے کی جگہ سمجھا جائے۔
رپورٹ کے مطابق اس سال موسم گرما تک کینیڈا میں ایک گھر کی اوسط قیمت 7 لاکھ 77 ہزار 200 کینیڈین ڈالر تھی جو کہ کسی متوسط طبقے کے فرد کی ٹیکس کے بعد بچ جانے والی آمدن سے 11 گناہ زیادہ ہے۔