بیجنگ: (ویب ڈیسک) دنیا کورونا وائرس سے لڑ رہی ہے تو اسی دوران مہلک وباء کو شکست دینے والے ملک چین نے منہ ڈھانپے بغیر کھانسنے اور چھینکنے جیسے غیر مہذب رویوں پر پابندی لگاتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے حکومت مہذب رویوں کو فروغ دینا چاہتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چین میں کورونا وائرس سے 82 ہزار سے زیادہ افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ بیجنگ کے بلدیاتی ادارے کے مطابق ان قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانے کیے جائیں گے۔
قواعد و ضوابط کے تحت عوامی مقامات پر کچرا پھیلانے، رفع حاجت اور تھوکنے جیسے عمل پر دو سو ین سے زیادہ یعنی 28 ڈالرز کا جرمانہ ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین کے دو بڑے شہروں بیجنگ اور شنگھائی میں سکول کھول دیئے گئے
قواعد کے مطابق عوامی مقامات پر سماجی فاصلے کے لیے نشانات لگائے جائیں گے اور اس بات کا خیال رکھا جائے گا کہ خوراک شیئر کرنے والوں کو چاپ سٹکس اور چمچ مہیا کیے جائیں گے۔ شہریوں کو اس بات کی تاکید کی گئی ہے کہ صاف ستھرا لباس پہنیں اور بغیر شرٹ کے باہر نہ نکلا جائے۔
واضح رہے کہ چین میں گرمیوں کے دنوں میں مرد اپنی قمیضوں کو اتار سکتے ہیں تاہم اب اس پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
چین حکومت نے پہلے ہی ایسے بہت سارے غیر مہذب رویوں کی حوصلہ شکنی کی ہے جن سے وائرس پھیلنے کا خدشہ ہو تاہم یہ تازہ ترین قواعد و ضوابط گذشتہ جمعے کو منظور ہوئے ہیں۔
ماضی میں بھی اس قسم کے قواعد نافذ کیے گئے تھے لیکن لوگوں کی عادات میں تبدیلی زیادہ نہیں دیکھی گئی۔ اس وقت قواعد کی خلاف ورزی پر 50 ین سے زیادہ جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔
چینی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ لوگ جو اپنا کچرا صحیح جگہ نہیں پہنچائیں گے ان پر دو سو ین یا زیادہ جرمانہ عائد ہوگا۔ اس کے علاوہ جو لوگ شور کا سبب بنتے ہیں یا اپنے پالتو جانور کتوں کو کھلا دیتے ہیں ان کو پانچ سو ین یا اس سے زیادہ جرمانہ بھرنا ہوگا۔