اسلام آباد: (دنیانیوز) پاکستان اور ایران میں کشیدگی کے بعد مثبت پیغامات کا تبادلہ ہوا ہے ، ترجمان دفتر خارجہ نے پاکستان اور ایران کے درمیان مثبت پیغامات کے تبادلے کی تصدیق کردی۔
ایرانی سفارتکار سید رسول موسوی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ اچھے ہمسایوں والے تعلقات کے لیے پر عزم ہیں ، برادرانہ ممالک کے درمیان تعلقات میں تناؤلانے کی اجازت نہیں دیں گے، ایران پاکستانی حکومت اور دہشت گردوں کے درمیان تفریق کرتا ہے۔
ایرانی عہدیدار کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ایڈیشنل سیکریٹری رحیم حیات قریشی نے کہا کہ آپ کے جذبات کا جواب دیتا ہوں پیارے بھائی رسول موسوی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران مثبت بات چیت کے ذریعےمسائل حل کرنے کے لیے آگے بڑھیں گے، دہشت گردی سمیت ہمارے مشترکہ چیلنجز کے لیے مربوط کارروائی کی ضرورت ہے، ایران مذاکرات سے مشترکہ چیلنجز کا حل تلاش کرنے کی کوششیں کرے گا۔
ایرانی سفیر نے کہاکہ دونوں ملکوں نے ہر میدان اور مشکل گھڑی میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔
ایڈیشنل سیکرٹری نے مشترکہ چیلنجز کے لیے مربوط کارروائی کی ضرورت پرزوردیا ۔
واضح رہے کہ 17 جنوری کو ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود میں حملے کے نتیجے میں 2 معصوم بچے جاں بحق اور 3 بچیاں زخمی ہو گئی تھیں۔
ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے 48 گھنٹے سے بھی کم وقت کے اندر پاکستان نے ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا تھا جس میں متعدد دہشت گرد مارے گئے تھے۔
یاد رہے کہ پاک ایران کشیدگی اور سکیورٹی کی صورتحال پر غور کے لیے وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس کچھ دیر میں ہوگا، ایران سے کشیدگی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے نگران وزیراعظم آج قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کریں گے، اجلاس میں آرمی چیف سمیت دیگر سروسز چیف شریک ہوں گے۔