لاہور: (دنیا نیوز) توشہ خانہ کیس کا فیصلہ آنے کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کر لیا گیا۔
توشہ خانہ کیس میں گرفتاری کے احکامات کے بعد پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی کو ان کے گھر کے اندر سے ہی گرفتار کیا۔
ذرائع کے مطابق پولیس کی سکیورٹی ٹیم وارنٹ لے کر سابق وزیراعظم کی رہائش گاہ زمان پارک پہنچی جہاں حکام نے ان کے سکیورٹی افسران کوبتایا کہ چیئرمین تحریک انصاف کے وارنٹ گرفتاری آ گئے ہیں جس پر انہیں گرفتار کرنا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی کو گھر کے اندر جا کر گرفتار کیا، اس دوران پولیس کی ایک گاڑی اندر گئی اور باقی کیڈ باہر ہی موجود رہا۔
ذرائع کے مطابق پولیس افسران اور چیئرمین پی ٹی آئی کے درمیان کچھ دیر بات چیت ہوئی جس کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی نے گرفتاری کے وقت کوئی مزاحمت نہیں کی، ان کو گھر کے اندر سے ہی گاڑی میں بٹھایا گیا اور پولیس براستہ ٹھوکر نیاز بیگ انہیں لے کر موٹروے سے اسلام آباد روانہ ہوئی۔
شاہ محمود قریشی کی گرفتاری کی تصدیق
دوسری جانب وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کی تصدیق کر دی۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ فیصلہ انصاف کے تقاضوں کے مطابق نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی نے بار بار جج پر عدم اعتماد کا اظہار کیا، انصاف کا تقاضا تھا کہ جج خود کو کیس سے الگ کر لیتے۔
انہوں نے کہا کہ مشاورت سے اگلا لائحہ عمل طے کیا جائے گا، فیصلے کیخلاف اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کریں گے۔
زمان پارک کو جانے والے تمام راستے بند
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم کو جب گرفتار کیا گیا تو پولیس کی بھاری نفری کو دھرم پورہ، جیل روڈ اور مال روڈ پر تعینات کیا گیا تھا جبکہ زمان پارک کے راستے بھی بند تھے، اس دوران کوئی بھی شخص زمان پارک میں داخل نہیں ہو سکتا تھا۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی رہائشگاہ کی طرف جانے والے راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں تھیں۔
دوسری طرف چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری کے بعد وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔
اڈیالہ جیل میں انتظامات مکمل
چیئرمین پی ٹی آئی کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد ان کے لیے اڈیالہ جیل میں انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل میں قید کیا جائے گا انہیں اڈیالہ جیل کے لاک اپ میں ہائی سکیورٹی زون میں رکھا جائے گا۔
واضح رہے کہ ضلع اسلام آباد کی اپنی جیل نہیں ہے، تمام قیدی اڈیالہ جیل ہی میں رکھے جاتے ہیں اس سلسلے میں راولپنڈی سینٹرل جیل اڈیالہ انتظامیہ نے تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی ہے۔
جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالتی فیصلے کے مطابق سہولیات میسر ہوں گی, اسلام آباد پولیس چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل منتقل کرے گی۔
عدالت کا فیصلہ
قبل ازیں جج ہمایوں دلاور نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی پر الزامات ثابت ہوتے ہیں، ان پر جھوٹے اثاثے ظاہر کرنے کا الزام ثابت ہوا، قابل سماعت ہونے کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔
عدالت نے چیئرمین تحریک انصاف کو 3 سال قید کی سزا سنائی اور ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا، اگر ایک لاکھ روپے جرمانہ نہیں دیں گے تو 6 ماہ مزید قید ہو گی۔