سیالکوٹ: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہیلی کاپٹر حادثے پر کچھ لوگوں نے سوشل میڈیا پر مذموم مہم چلائی۔ کچھ لوگ اداروں پر الزامات لگا کر دشمن کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ شہیدوں کو سیاسی موضوع بنانا اچھی بات نہیں۔
نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ لسبیلا میں فوجی ہیلی کاپٹرحادثے کا شکارہوا، ہیلی کاپٹرحادثے میں فوجی افسران شہید ہوئے، فوجی افسران نے سیلاب متاثرین کی امدادی کارروائیوں کے دوران جام شہادت نوش کیا، ہیلی کاپٹرحادثے پرکچھ لوگوں نے سوشل میڈیا پر مذموم مہم چلائی،دفاعی اداروں کے خلاف مذموم مہم قابل مذمت ہے، دشمن ملک کی خواہش ہے پاکستان کا دفاع کمزورہو۔ شہیدوں کو سیاسی موضوع بنانا اچھی بات نہیں، سیاست کبھی اتنی نہیں گری تھی، جتنی آج گری ہے، یہ سیاست نہیں یہ کچھ اورچیز ہے۔
انہوں نے کہا کہ سانحے سے متعلق ایسے الفاظ کا استعمال پستی کی انتہا ہے، رنج وغم کا اپنا ایک تقدس ہوتا ہے،جنہوں نے ٹوئٹس کیے ان کی سرپرستی کی جاتی ہے، گالم گلوچ احسان فراموش لوگوں کا کام ہے، سوشل میڈیا پر ایسے الفاظ استعمال کیے یہ ہماری سیاسی روایات نہیں تھی، بچوں کو وہ تربیت نہ دیں وہ گالم گلوچ کریں، اگراقتداران کے پاس ہو تو سب اچھا ہوتا ہے، اگر ادارے، پولیس، نیب مخالفین کے خلاف استعمال ہو تو سب اچھا ہے۔ پاک سرزمین کی بقا کو اپنے اقتدارکے ساتھ مشروط نہ کریں، ہمیں مسلح افواج کی قربانیوں پر فخرہے، اپنے آپ کوسیاسی زعما سمجھنے والے سیاست میں تہذیب کوفروغ دیں،ایک شخص نے اقتدارچ لے جانے پر اداروں پر الزامات لگائے، سوشل میڈیا مہم کیخلاف،قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایکشن لینا ہے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ یہ ایسا کلچرمتعارف کرایا جارہا ہے جو پاکستان کو تباہ کردے گا، وطن کے لیے جان قربان کرنے والے ہمارے محسن ہیں،قومیں اپنے محسنوں کو کبھی نہیں بھولتیں، بلوچستان کی تاریخ میں لیفٹننٹ جنرل سرفرازشہید کا نام سنہرے الفاظ میں یاد رکھا جائے گا،خدارا شہیدوں کی قربانیوں کی تحقیرنہ کریں، سوشل میڈیا پرالزام تراشی، بلاتفریق قانون حرکت میں آنا چاہیے،صدر نے شہدا کی تقریب میں شرکت نہیں کی ان کا ذاتی معاملہ ہے،مجھے نہیں پتا صدرمملکت تقریب میں شرکت کیوں نہیں کی،یہ عارف علوی اور ان کی روایات جانیں،ہم تو سیاسی مخالفین کے جنازوں میں بھی جاتے ہیں،عارف علوی کا پارٹی امیج زیادہ نظرآیا،اداروں سے اختلاف ہوسکتا لیکن ایسا رویہ ناقابل قبول ہیں۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ایک شخص نے رواداری کی سیاست کوختم کیا، یہ سیاست نہیں سیاست کے نام پردھبہ ہیں،پاکستان کواب دشمنوں کی ضرورت نہیں اندرایسے دشمن پیدا ہوچکے ہیں جودانستہ اورغیردانستہ طورپران کا کام کررہے ہیں۔