اسلام آباد: (دنیا نیوز) معروف مذہبی سکالر مولانا طارق جمیل نے قوم سے التجا کی ہے کہ ہم اس آفت سے لڑ نہیں سکتے، یہ لفظ اللہ کو پسند نہیں، ہم نے آفت سے چھٹکارے کیلئے اللہ تعالیٰ کو عاجزی کیساتھ منانا ہے۔ سب سے پہلے الفاظ میں توازن لانا ہوگا۔
مولانا طارق جمیل نے وزیراعظم کی احساس ٹیلی تھون میں خصوصی شرکت کی اور خصوصی دعا بھی کرائی۔ ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے اس چھوٹے سے وائرس کیساتھ دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ہمیں اس آفت سے نجات کیلئے بے حیائی کو روکنا ہوگا۔ میرے دیس کی بیٹیوں کو نچایا جا رہا ہے۔ جب مسلمان کی بیٹی اور نوجوان بے حیائی کی طرف چلی جائے تو پھر اللہ کا عذاب آتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جھوٹ سے ہم کسی آفت کا مقابلہ نہیں کر سکتے، سچ بولنا ہے چاہیے چاہے جان چلی جائے۔ ایک حدیث پر عمل ہو جائے تو کورونا کہیں نظر نہیں آئے گا، ہمیں اس کیلئے چار باتوں پر عمل کرنا ہوگا۔ پہلے ہمیشہ سچ بولنا ہے، کبھی کسی کو دھوکہ نہیں دینا چاہیے اور اپنے اخلاق کو اچھا کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مساجد میں جانے سے اگر بیماری پھیلتی ہے تو جان کی حفاظت بھی ہمارے دین کا حصہ ہے۔ نبی ﷺ کے دور میں بارش ہوئی تو آپ ﷺ نے حضرت بلالؓ سے اعلان کروایا کہ لوگوں سے کہیں کہ اپنے گھروں میں نماز پڑھیں حالانکہ اس وقت جان کا تو خطرہ نہیں تھا، اب تو زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔
مولانا طارق جمیل نے کہا کہ جھوٹ، بدیانتی، بے حیائی اور حرام قوموں کو تباہ کر دیتا ہے۔ عمران خان کو اجڑا چمن ملا، کہاں تک آباد کرے گا، اللہ تعالیٰ ان کی مدد فرمائیں۔