خوفناک زلزلے نے درودیوار ہلا دیئے، میرپور میں تباہی، بچوں سمیت 25 جاں بحق

Last Updated On 25 September,2019 04:18 pm

لاہور: (دنیا نیوز) خوفناک زلزلے نے آزاد کشمیر میں تباہی مچا دی۔ ملبے تلے دب کر 25 افراد جاں بحق اور تین سو سے زائد زخمی ہو گئے۔

خوفناک زلزلے نے آزاد کشمیر میں تباہی مچا دی۔ میرپور اور قریبی قصبے جاتلاں میں متعدد عمارتیں، مکانات اور دیواریں گر گئیں۔ ملبے تلے دب کر 25 افراد جاں بحق اور تین سو سے زائد زخمی ہو گئے۔ ہسپتالوں میں جگہ کم پڑ گئی، سڑکوں اور نہر اپر جہلم میں شگاف پڑ گیا، دو پل ٹوٹ گئے، درجنوں گاڑیاں دھنس گئیں۔

جاں بحق افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ بجلی کے پول گرنے سے مواصلاتی نظام درہم برہم ہو چکا ہے۔ زلزلے کے باعث جہلم میں بھی کئی چھتیں اور دیواریں گری۔ گھر کی دیوار گرنے سے ایک خاتون جان گنوا بیٹھی جبکہ کئی افراد زخمی ہو گئے۔ 5.8 شدت کے زلزلے سے قصبہ جاتلاں سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں ہر طرف تباہی کے مناظر ہیں۔

نہر اپر جہلم میں شگاف سے جاتلاں اور میرپور کے درمیان سڑک کا دو کلومیٹر حصہ بہہ گیا۔ منڈا سمیت دو پل ٹوٹ گئے، کئی علاقے زیر آب آ گئے جبکہ نہر کو بند کرنا پڑا۔

میرپورمیں متعدد سرکاری اور نجی عمارتوں میں دراڑیں پڑ گئیں۔ جامعہ مسجد نیو بندرال کا مرکزی دروازہ اور مینار زمین بوس ہو گیا۔ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ہاسٹل کی دیوار گر گئی۔ ایک طالب علم حمید اللہ بلڈنگ سے کودنے پر زندگی کی بازی ہار گیا۔

ادھر کھاڑک میں دیوار گرنے سے بچی ملبے تلے دب گئی۔ نواحی علاقے کھمبال میں مسجد کا مینار گرگیا۔ درجنوں افراد ملبے تلے دب گئے۔ میرپور اور بھمبر کے درمیان بھی پلوں کو شدید نقصان پہنچا۔

زلزلے کے بعد آزاد کشمیر کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ زخمیوں کی تعداد بڑھنے سے میرپور اور جاتلاں کے ہسپتالوں میں جگہ کم پڑ گئی ہے۔ پارکنگ سٹینڈز میں گدے ڈال کر زخمیوں کا علاج کیا گیا۔

زلزلے کے بعد راستے بند ہو گئے۔ شہری بھی اپنی مدد آپ کے تحت لوگوں کو ملبے سے نکالتے رہے۔ آزاد کشمیر حکومت نے چیف سیکرٹری دفتر میں کنٹرول روم قائم کر دیا ہے۔ جہلم میں بھی ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔

دوسری جانب اسلام آباد سمیت پنجاب، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے مختلف شہروں میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے۔ ریکٹر سکیل پر شدت 5.8 اور گہرائی 10 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ مرکز جہلم سے پانچ کلومیٹر شمال میں تھا۔

زلزلہ سہ پہر چار بج کر دو منٹ پر آیا۔ اسلام آباد، راولپنڈی اور لاہور میں دس سے پندرہ سیکنڈ تک شدید جھٹکے محسوس کئے گئے۔ لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں دفاتر سے نکل کر سڑکوں اور کھلے مقامات پر آ گئے۔

مری، شیخوپورہ، فیروز والہ، قصور، مانگا منڈی، ننکانہ صاحب، سانگلہ ہل، فیصل آباد، جھنگ، شورکوٹ کینٹ، چنیوٹ میں بھی زلزلہ آیا۔

گوجرانوالہ، وزیر آباد، کامونکی، سیالکوٹ، پسرور، ڈسکہ، نارووال، شکر گڑھ، ظفروال، گجرات، کھاریاں، جہلم، دینہ اور سرائے عالمگیر میں بھی جھٹکے محسوس کئے گئے۔

پنڈدادنخان، چکوال، اٹک، اوکاڑہ، صفدر آباد، حجرہ شاہ مقیم، کوٹ رادھا کشن، پاکپتن، روجھان، پنڈی بھٹیاں، حافظ آباد، داؤد خیل، کندیاں، قائد آباد اور پھلروان میں بھی شدید زلزلہ آیا۔

پشاور، کوہاٹ، پبی، مردان، نوشہرہ، رسالپور، حسن ابدال، چارسدہ، بونیر، ملاکنڈ، سوات، شانگلہ، دیر، بٹگرام، چترال، سکردو اور میرپور خاص میں بھی زلزلے سے خوف وہراس پھیل گیا۔

زلزلے کے بعد اسلام آباد اور لاہور سمیت کئی شہروں میں 3.1 سے 4.3 شدت کے آفٹر شاکس بھی محسوس کئے گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نقصان کا جانچنے کے لیے ابتدائی فضائی اور زمینی سروے مکمل کر لیا گیا ہے۔ زلزلے میں فوجی جوان سمیت 22 افراد جان بحق ہوئے۔ ضلعی انتظامیہ کے ریکارڈ کے مطابق 160 افراد زخمی ہوئے۔ جاتلاں کے قریب 3 پلوں جبکہ سڑکوں اور خستہ حال انفراسٹرکچر کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ منگلا ڈیم کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کی انجنیئرنگ ٹیم سڑکوں اور پلوں کی مرمت اور فوری بحالی میں مصروف ہے جبکہ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف زخمیوں کو طبی امداد مہیا کر رہے ہیں۔ امدادی سرگرمیاں رات بھر جاری رہیں گی۔

 

ادھر حکومت آزاد کشمیر نے میرپور زلزلہ کے باعث 25 ستمبر بروز بدھ ضلع میرپور کے تمام سرکاری اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔