لاہور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ ن کی قیادت اور سینئر رہنماؤں نے رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے لاقانونیت اور سیاسی انتقام کی بدترین مثال قرار دیدیا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف نے اپنے بیان میں الزام عائد کیا کہ وزیراعظم کے حکم پر اداروں کو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کرنیکی ایک اور گھناونی مثال آج قائم کی گئی۔ کبھی نیب، کبھی نیب ٹو اور کبھی اے این ایف کو سیاسی مخالفین کو گرفتار کرنے اور دباؤ میں لانے کے لئے استعمال کرنا افسوسناک ہے۔
شہباز شریف نے مطالبہ کیا کہ رانا ثنا اللہ کو فوری طور پر مجاز عدالت میں پیش کرکے بتایا جائے کہ ان پر کیا الزام ہے؟ انہوں نے الزام عائد کیا کہ رانا ثنا اللہ کی گرفتاری میں عمران خان کا ذاتی عناد کھل کر سامنے آ گیا ہے۔
ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز شریف نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں کہا کہ اے این ایف کا رانا ثنا اللہ خان سے کیا لینا دینا؟ انھیں ان کے دلیرانہ موقف کی وجہ سے گرفتار کیا گیا۔
احسن اقبال کا دنیا نیوز سے گفتگو میں کہنا تھا کہ میں رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، ایسے ہتھکنڈوں سے اقتدار کمزور ہوتا ہے، ہمیں مقابلہ کرنے کا سلیقہ معلوم ہے، مسلم لیگ ن گھبرانے والی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کا کارکن بہادر ہے، ہم نے جنرل مشرف کے مارشل لا کا مقابلہ کیا۔ کل ہم نے ایک اعلیٰ سطح اجلاس طلب کیا ہے۔ ن لیگ کا کوئی رہنما ڈرنے والا نہیں، ہم گرفتاریوں کے لئے تیار ہیں۔
احسن اقبال نے الزام عائد کیا کہ حکومت ان کیخلاف اداروں کا استعمال کر رہی ہے۔ مسلم لیگ ن کی طاقت سے خوفزدہ ہو کر یہ قدم اٹھایا گیا۔
ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومتی پالیسی سے توجہ ہٹانے کے لئے سب کیا جا رہا ہے۔ کبھی شاہد خاقان عباسی کی باتیں ہوتی ہیں تو کبھی رانا ثنا اللہ کی، اس ملک میں کوئی قانون ہے یا جنگل کا قانون چل رہا ہے؟