لاہور: (دنیا نیوز) شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ وقت آگیا، حکومت کو گھر بھیجا جائے، حکومت نے معیشت تباہ کر دی، حکومت نےٹیم بدل دی، نئی ٹیم سے کوئی امید نہیں، حکومت کی پالیسیاں ناکام ہوچکی ہیں۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اے پی سی کی تاریخ فضل الرحمان نے طے کرنی ہے، اے پی سی میں ملکی صورتحال پر متفقہ فیصلہ ہوگا، آئین کے اندر رہ کر اقدامات کا فیصلہ کیا جائے گا، اے پی سی کی تاریخ ابھی طے نہیں ہوئی۔
قبل ازیں رانا ثناء اللہ نے پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما رانا ثنا اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا نالائق وزیراعظم اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے، پی ٹی آئی جسے چاہیے آگے لے آئے، سٹیٹ بینک پر آئی ایم ایف کو بٹھا دیا گیا، ڈالر کی پرواز تو اس طرح ہی ہوگی، وزیراعظم نے پارلیمنٹ میں کہا مودی میرا ٹیلیفون نہیں اٹھا رہا، ہمارے دور میں مودی خود آئے تو شور مچایا گیا، میاں صاحب نے میثاق معیشت کا کہا تو این آر او کا الزام لگا دیا گیا، یہ خود کسی کیساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں نہ کوئی ان کے ساتھ بیٹھے گا۔
رانا ثنااللہ نے کہا اسٹیٹ بینک پر آئی ایم ایف کو بٹھا دیا گیا، غریب آدمی 2 وقت کی روٹی نہیں کھاسکتا، 25 سے 30 ہزار کمانے والا گھر نہیں چلاسکتا، کوئی ان نالائقوں سے پوچھے ڈالر 135 سے 155 کا کیسے ہوگیا ؟ انہوں نے کہا ملک کو ناقابل تسخیر بنانیوالا نواز شریف پابند سلاسل ہے، ہماری قیادت نے اس ملک کیلئے میثاق جمہوریت کی بات کی، بلاول نے بھی کہا قدم بڑھاؤعمران خان، ہم تمہارے ساتھ ہیں، مگر یہ لوگ ہاتھ ملانے کو تیار نہیں تھے۔
پاکستان مسلم لیگ نون کے سینیٹر مشاہد اللہ نے کہا ملک کو آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا گیا، مہنگائی کا بوجھ پہلے ماہ ہی ڈال دیا جاتا ہے، ریلیف دینے کے وقت حکومت کہتی ہے 2 سال چاہئیں۔ انہوں نے کہا ہم بھی آئی ایم ایف کے پاس گئے تھے، آئی ایم ایف نے ہمیں اپنا گورنر سٹیٹ بینک رکھنے کا نہیں کہا تھا، آئی ایم ایف کو پتہ تھا نواز شریف چور نہیں ہے، اپنے بندے لگا کر آئی ایم ایف نے عمران خان پرعدم اعتماد کیا۔