کوئٹہ: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار میں آکر سیاسی جماعتوں نے بلوچستان کا نہیں سوچا، سی پیک میں بلوچستان کو پورا حق دیں گے، صوبے کی ترقی کیلئے پورا زور لگائیں گے۔
کوئٹہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اقتدار میں آکر سیاسی پارٹیوں نے بلوچستان کا نہیں سوچا، بلوچستان کے اپنے لوگوں نے بھی اس طرح بلوچستان کی مدد نہیں کی جیسے کرنی چاہیے تھی، ماضی میں بلوچستان کی ترقی پر توجہ نہیں دی گئی، بلوچستان میں ترقی کے لیے پورا زور لگاؤں گا۔ سی پیک میں بلوچستان کو پورا حق دیں گے، بلوچستان کے چیف منسٹر کی مکمل مدد کریں گے۔
وزیراعظم نے بلوچستان کے چیف منسٹر کو نیا بلدیاتی نظام لانے اور اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں اختیارات نچلی سطح پر منتقل کیے، بلوچستان میں گاؤں کی سطح تک اختیارات منتقل نہیں کریں گے تو حالات بہتر نہیں ہوں گے، ویلج کونسل بنا کر اختیارات منتقل کیے جائیں۔ انکا کہنا تھا کہ بلوچستان کو بلدیاتی نظام کی سب سے زیادہ ضرورت ہے اور یہاں خیبرپختونخوا کی طرز کا بلدیاتی نظام ناگزیر ہے۔
وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ بلوچستان ترقی کرے گا تو سارا پاکستان ترقی کرے گا، وفاقی حکومت ہر ممکن بلوچستان حکومت کی مدد کرے گی۔ دہشت گردی کیوجہ سے بلوچستان کا بہت زیادہ نقصان ہوا، بلوچستان میں کینسر ہسپتال کی بھی ضرورت ہے، شوکت خانم کے چیف ایگزیکٹو کو بلوچستان بھجواؤں گا۔
وزیر اعظم عمران خان کا مزید کا کہنا تھا کہ بلوچستان کا بہت بڑا ایشو کرپشن ہے، کوئی بھی معاشرہ کرپشن پر قابو پائے بغیر ترقی نہیں کرسکتا، چین نے 4 سالوں میں کرپشن کیوجہ سے لاکھوں گورنمنٹ افسران کو پکڑا، کرپشن کیوجہ سے انسانوں پر خرچ ہونے والا پیسہ بیرون ملک چلا جاتا ہے اور ادارے تباہ ہوجاتے ہیں جس سے ملک تباہ ہو جاتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا ماضی کی غلطیوں سے ہمیں سیکھنا ہو گا، پاکستان 28 ہزار ارب کا مقروض ہے جس بڑی وجہ ہی کرپشن ہے، ہر ادارہ کرپشن کیوجہ سے تباہ ہوچکا ہے، کرپشن کرنے کے لیے نااہل لوگوں کو اوپر بٹھایا گیا، کرپشن پر قابو پا کر نیا بلوچستان بنائیں گے۔