اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار عارف علوی 353 الیکٹورل ووٹ حاصل کر کے پاکستان کے تیرہویں صدر منتخب ہو گئے ہیں۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار عارف علوی واضح اکثریت سے پاکستان کے تیرہویں صدر منتخب ہو گئے ہیں۔ غیر سرکاری نتائج کے مطابق عارف علوی کو پارلیمنٹ سے 212، پنجاب اسمبلی سے 186، بلوچستان اسمبلی سے 45 اور خیبر پختونخوا اسمبلی سے 78 ووٹ حاصل کیے، تاہم انھیں سندھ اسمبلی سے 56 ووٹ ملے۔
قومی اسمبلی کے نتائج
پارلیمنٹ کے نتائج کے مطابق عارف علوی کو 212 ووٹ ملے جبکہ ان کے مدمقابل متحدہ اپوزیشن کے امیدوار مولانا فضل الرحمان کو 131 اور اعتزاز احسن کو صرف 81 ووٹ ملے۔ عارف علوی نے صدارتی انتخاب میں کل 353 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے۔
پنجاب اسمبلی کے نتائج
صدارتی الیکشن کیلئے پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی، مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کے ارکان نے ووٹ کاسٹ کئے۔ پنجاب اسمبلی میں 354 میں سے 351 ارکان نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ غیر سرکاری نتائج کے مطابق صدارتی انتخاب میں پنجاب اسمبلی سے 18 ووٹ مسترد قرار دئیے گئے۔ پنجاب اسمبلی کے 6 ارکان نے پیپلز پارٹی کے امیدوار اعتزاز احسن کو ووٹ دئیے، 141 ارکان نے مولانا فضل الرحمان کو ووٹ کاسٹ کئے جبکہ 186 ارکان نے پی ٹی آئی کے عارف علوی کو ووٹ دئیے۔
بلوچستان اسمبلی کے نتائج
بلوچستان اسمبلی میں پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار عارف علوی کو 45 ووٹ پڑے، مولانا فضل الرحمان کو 15 ووٹ ملے جبکہ اعتزاز احسن کو کوئی ووٹ نہیں ملا۔ بلوچستان اسمبلی میں 61 میں سے 60 ووٹ کاسٹ ہوئے تھے۔
سندھ اسمبلی کے نتائج
ادھر سندھ اسمبلی میں صدارتی انتخاب کے سلسلے میں ووٹنگ ہوئی جہاں پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار اعتزاز احسن کو 100 ووٹ ملے، پی ٹی آئی امیدوار عارف علوی 56 جبکہ اپوزیشن کے متفقہ امیدوار مولانا فضل الرحمان صرف ایک ووٹ حاصل کر سکے۔ سندھ اسمبلی کے 163 اراکین میں سے 158 نے ووٹ کاسٹ کیا۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کے نتائج
خیبر پختونخوا اسمبلی کے نتائج کے مطابق پاکستان تحریک اںصاف کے امیدوار عارف علوی کامیاب قرار پائے ہیں، انھیں 78 ووٹ ملے جبکہ ان کے مدمقابل اعتزاز احسن کو 5 اور مولانا فضل الرحمان کو 26 ووٹ پڑے۔ خیبر پختونخوا میں 112 میں سے 111 ووٹ کاسٹ ہوئے۔
پی ٹی آئی کے امیدوار عارف علوی کو 353 الیکٹورل ووٹ ملے جبکہ مولانا فضل الرحمان کو 185 اور پیپلز پارٹی کے امیدوار اعتزاز احسن کو 124 الیکٹورل ووٹ ملے۔
خیال رہے کہ صدارتی انتخاب میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی پی پی) کے عارف علوی، متحدہ اپوزیشن کے مولانا فضل الرحمان اور پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن کے درمیان مقابلہ تھا۔
پولنگ بغیر کسی وقفے کے شام 4 بجے تک جاری رہی
قومی اسمبلی، سینیٹ اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں پولنگ بغیر کسی وقفے کے شام 4 بجے تک جاری رہی۔ چیف الیکشن کمشنر نے ریٹرننگ افسر کے فرائض انجام دیئے۔
ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے تمام ممبران کے پاس متعلقہ اسمبلی کے شناختی کارڈ کی موجودگی کو لازمی جبکہ کسی کو بھی موبائل فون ساتھ لانے پر پابندی لگائی گئی تھی۔
کامیاب امیدوار کے نوٹیفکیشن کے بعد نئے صدرِ مملکت سے چیف جسٹس آف پاکستان حلف لیں گے۔ واضح رہے کہ ملک کے 12 ویں صدر ممنون حسین کے عہدے کی مدت رواں ماہ 9 ستمبر کو ختم ہو رہی ہے۔
سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو نے بھی ووٹ کاسٹ کیا، جبکہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف بھی ووٹ کاسٹ کرنے پارلیمنٹ پہنچے۔
قومی اسمبلی میں آج اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہو گئی جب عمران خان اپنا ووٹ کاسٹ کرنے لگے تو ان کے پاس اسمبلی کارڈ نہ تھا جس پر پیپلز پارٹی کے پولنگ ایجنٹ نے اعتراض کر دیا، تاہم سپیکر کی مداخلت پر عمران خان کو ووٹ ڈالنے کی اجازت مل گئی۔
اعدادوشمار کے مطابق حکومتی اتحاد کو زیادہ سے زیادہ 346 ووٹ ملنے کی توقع تھی مگر عارف علوی نے 353 یعنی سات ووٹ زیادہ حاصل کئے
مولانا فضل الرحمان کو 200 کے لگ بھگ ووٹ ملنے کی توقع تھی مگر انہیں چودہ سے پندرہ ووٹ کم پڑے، اعتزاز احسن نے خلاف توقع 115 کی بجائے 124 ووٹ حاصل کیے۔