لاہور: (دنیا نیوز) راولپنڈی اسلام آباد میٹروبس میں 5 ارب کی بے ضابطگیاں اور مبینہ کرپشن کا انکشاف ہوا ہے ، غلط منصوبہ بندی اور مہنگے ٹھیکے دینے سے 5 ارب 18 کروڑ 35 لاکھ روپے کا نقصان ہوا ، سپیشل آڈٹ رپورٹ تیار کر لی گئی۔
پنجاب حکومت کی مشکلات میں اضافہ، دنیا نیوزمکمل رپورٹ سامنے لے آیا۔ رپورٹ کے مطابق ، غلط منصوبہ بندی اور مہنگے ٹھیکے دینے سے 5 ارب 18 کروڑ 35 لاکھ روپے کا قومی خزانے کو نقصان ہوا جبکہ منصوبہ 9 ماہ کی بجائے 20 ماہ میں مکمل ہوا۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ نا تجربہ کار ٹیکنیکل ، سپروائزر اور فنانشنل مینجمنٹ کو منصوبے کی ذمہ داری دی گئی ، منصوبے میں نقصان 29 افسران و عہدیداروں کے غلط فیصلوں کے باعث ہوا۔
رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ تعمیراتی کام کے ٹھیکے 8 فیصد سے 25 فیصد تک مہنگے دئیے گئے ، محکمہ ماحولیات نے کام ہی پورا نہ کیا اور کروڑوں کا خزانے کو نقصان پہنچایا ۔ پبلک پارکس کو ختم کر کے میٹروبس بنائی جو کہ پاکستان انوائرمنٹ پروٹیکشن ایکٹ 1997 کی سخت خلاف ورزی ہے ، محکمہ ہائوسنگ اور راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے مہنگے داموں ٹھیکے دئیے ، 9 کنٹریکٹرز کو ترقیاتی کاموں میں معاہدے سے ہٹ کر 11 فیصد تا 28 فیصد اضافی ادائیگیاں کیں گئیں۔ معاہدے سے زیادہ ادائیگیاں کرنے سے ڈیڑھ ارب کا خزانے کو بوجھ پڑا اور میٹرو بس منصوبے کے لئے سرکاری زمین کی 37 کروڑ کی ادائیگیاں پرائیویٹ افراد کو کی گئیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ مقررہ مدت تک بسیں کو آپریشنل نہ کرنے سے 27 کروڑ 80 لاکھ کا نقصان ہوا ، اسٹیل گریڈ 60، ڈمپر چارجز کے زیادہ ریٹ لگائے گئے، 25 کروڑ 60 لاکھ کا نقصان ہوا ، میٹرو بس اسٹیشن پر 80 ایم ایم کی بجائے 50 ایم ایم کی ٹف ٹائل لگائی گئی ، کروڑوں ٹھیکیدار کھا گئے ، آڈیٹر جنرل آف پاکستان کا کہنا ہے کہ رپورٹ پنجاب حکومت کو دیدی ہے۔