لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کی مشہور اور پشتو گلوکارہ گل پانڑا سے متعلق سوشل میڈیا پر خبریں گردش کر رہی ہیں کہ جس میں کہا جا رہا ہے کہ وہ پشاور میں قتل کر دی گئی ہیں۔ یہاں بتاتے چلیں کہ یہ خبر جعلی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس ، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر سمیت دیگر جگہوں پر ایک خبر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پشتو گلوکارہ گل پانڑا کو قتل کر دیا ہے، یہاں بتاتے چلیں کہ یہ دعویٰ جعلی ہے کیونکہ جس خبر کو بنیاد کو بنا کر یہ خبریں چلائی جا رہی ہیں وہ گل پانڑا خواجہ سرا تھا۔
اے ایف پی کے مطابق یہ دعویٰ فیس بک پر کیا گیا جہاں پر دس ستمبر کو ایک تصویر شیئر کی گئی، جس کےاُردو میں کیپشن میں لکھا تھا کہ ’افسوسناک خبر،پشاور میں گل پانڑا کو نامعلوم افراد نے جاں بحق کر دیا‘۔اس تصویر کو فیس بک پر ہزاروں لوگوں نے شیئر کیا۔ یہ دعویٰ بے بنیاد اور جھوٹا ہے۔
15 ستمبر کو پشتو کی گلوکارہ گل پانڑا نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی سے ٹیلیفونک رابطہ پر بتایا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے میں زندہ ہوں۔
فیس بک اور ٹویٹر کے ساتھ ساتھ یہ تصویر انسٹا گرام پر بھی شیئر کی گئی، انسٹا گرام پر شیئر کی جانے والی اس تصویر کا سکرین شاٹ نیچے دکھایا گیا ہے۔
سینئر پولیس اہلکار نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ چند روز قبل پشاور میں ایک خواجہ سرا کو قتل کر دیا گیا تھا جس کا نام گلوکارہ کے نام گل پانڑا سے ملتا جلتا تھا۔ 4 خواجہ سراؤں کا ایک گروپ کام کے بعد گھر واپس آ رہا تھا جہاں پر نامعلوم افراد نے ان پرگولیاں چلا دیں جس کے باعث گل پانڑا قتل کر دیا گیا۔
14 ستمبر 2020ء کو پشاور پولیس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بتایا کہ خواجہ سرا گل پانڑا کے قتل میں ملوث ملزم شکیل کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس کا سکرین شاٹ نیچے دکھایا گیا ہے۔