لاہور: (اے ایف پی) سوشل میڈیا پر ایک سکرین شاٹ وائرل ہو گیا ہے جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ روس میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کی تعداد کے گلیوں میں امن و امان بحال رکھنے کے لیے سینکڑوں شیروں کو سڑکوں پر چھوڑ دیا گیا۔ یہ دعویٰ بالکل بے بنیاد اور جھوٹا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سوشل میڈیا کی ویب سائٹ فیس بک، ٹویٹر میں ایک سکرین شاٹ وائرل ہو گیا ہے جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ روس میں کورونا وائرس کی تعداد بڑھنے کے بعد ملک میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے سڑکوں پر سینکڑوں شیروں کو چھوڑ دیا گیا ہے، یہ دعویٰ جھوٹا ہے کیونکہ جس تصویر کو بنیاد بنا کر دعویٰ کیا جا رہا ہے یہ تصویر روس کی نہیں بلکہ جنوبی افریقا کی ہے جو 2016ء میں لی گئی تھی جبکہ روس وہ واحد ملک ہے جہاں پر کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن نہیں کیا گیا۔
اے ایف پی کے مطابق آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے فیس بک پیج پر دعویٰ کیا جا رہا ہے، اس پیج کے 72 ہزار کے قریب ’فالوورز‘ ہیں، یہ سکرین شاٹ کو تقریباً 200 مرتبہ شیئر بھی کیا گیا۔ اس پوسٹ کے کیپشن میں لکھا گیا تھا کہ روس میں 500 کے قریب شیروں کو سڑکوں پر چھوڑا گیا ہے، ان شیروں کو سڑکوں پر چھوڑنا کا مقصد شہروں کو آئسولیشن میں رکھنا ہے اور احتیاطی تدابیر کرانا ہے، اس کا سکرین شاٹ نیچے بھی دیا گیا ہے ۔اب بتائیں آسٹریلیا کیا کرے گا۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں بائیس ہزار سے زائد افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں، جبکہ متاثرین کی تعداد بھی پانچ لاکھ کے قریب ہے، یہ اعداد و شمار ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی طرف سے جاری کیے گئے ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق اس سکرین شاٹ کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر اور فیس بک پر دس ہزار سے زائد مرتبہ شیئر کیا گیا، یہ دعویٰ مختلف زبانوں میں کیے گئے ہیں، چین، انڈونیشیا، پرتگال، روس اور سپین سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بھی اپنی زبانوں میں اسے شیئر کیا۔