لاہور: (دنیا نیوز) تحریک انصاف نے نگران وزیر اعلیٰ کیلئے جو نام دئیے وہ بہت بہتر ہیں، ملک میں عام انتخابات ملتوی ہو سکتے ہیں۔
سینئر تجزیہ کار ہارون رشید نے میزبان عائشہ ناز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی جانب سے دئیے گئے تمام نام ہی نجم سیٹھی سے بہت بہتر ہیں۔ زیادہ امکان یہ ہے کہ الیکشن ملتوی ہو جائیں گے۔ دو صوبے پہلے ہی کہہ چکے ،اب تیسرا بھی کہہ دے تو اس میں کیا حرج ہے۔ اس پر غور بھی ہو رہا ہے۔ ملک میں الیکشن کروانا الیکشن کمیشن کا ہی اختیار لیکن اگر سپریم کورٹ اس فیصلے پر پہنچتی ہے کہ الیکشن میں کچھ تاخیر کر لی جائے تو اسے کون روکے گا ؟۔
روزنامہ دنیا کے گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹر سلمان غنی نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ ہمارے 2 سینئرز کا نام نگران کے طور پر سامنے آیا ۔ اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہوتا ہے لیکن جس طرح نا م پیش کیے گئے اور پھرواپس لیے گئے، اس سے مذاق بن گیا ۔ نگران وزیر اعلیٰ کا نام الیکشن کمیشن میں جاتا ہوا دکھائی نہیں دے رہا ۔ اگر الیکشن کچھ ہفتوں کیلئے ملتوی ہوئے تو پھر یہ زیادہ عرصہ کیلئے آگے جائیں گے۔
تجزیہ کار ایاز امیرنے کہا کہ پی ٹی آئی کا نام دے کر واپس لینا کوئی بڑی بات نہیں، یہ تو جمہوریت کا حسن ہے ۔ پارٹیوں میں ایسا ہوتا ہے کیونکہ یہ بادشاہت نہیں ۔ سرفراز بگٹی نے کہا کہ اس موسم میں لوگ نقل مکانی کر کے دوسرے علاقوں میں چلے جاتے ہیں ، اسی طرح ایم کیو ایم کا مردم شماری بارے ایک کیس عدالت میں پڑا ہوا ہے ۔ حلقہ بندیوں والا معاملہ بھی ابھی ختم نہیں ہوا ،جن سے الیکشن میں التوا ہو سکتا ہے۔
تجزیہ کار ڈاکٹرحسن عسکری نے کہا ہے کہ ابھی تو پارٹیوں کی طرف سے نام پیش کیے گئے ہیں ۔ یہ ایک تجویز ہے کوئی دعوت نامہ نہیں، آخر میں الیکشن کمیشن نے اسے قبول کرنا ہے ۔ ہماری سیاسی جماعتوں میں وہ بلوغت دکھائی نہیں دیتی جو دنیا کے دوسرے ممالک میں ہوتی ہے ۔ پاکستان میں پہلی مرتبہ جولائی میں الیکشن ہو رہے ہیں ،عام طور پر اس موسم میں الیکشن نہیں ہوا کرتے۔