کراچی: (دنیا نیوز) شہر قائد میں مذہبی جماعت کے مختلف علاقوں میں سات روز سے دھرنے جاری ہیں، جن کے باعث ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہو رہی ہے۔
زینب مارکیٹ، زیب النساء سٹریٹ، عبداللہ ہارون روڈ پر شہری خوار ہو گئے، گرو مندر، جہانگیر روڈ، تین ہٹی اور لیاقت آباد میں بھی ٹریفک کا دباؤ ہے، دھرنوں کے باعث لسبیلہ، ناظم آباد، بورڈ آفس اور ناگن چورنگی پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا۔
یوپی، پاور ہاؤس، فور کے چورنگی پر دونوں ٹریک پر ٹریفک کی روانی متاثر ہے، شارع فیصل پر ایئرپورٹ جانے والے ٹریک پر بھی ٹریفک انتہائی سست روی کا شکار ہے۔
کورنگی میں ہینو چورنگی، سنگر چورنگی، ویٹا چورنگی اور گودام چورنگی سمیت کاز وے روڈ، ایکسپریس وے اور بلوچ کالونی میں گاڑیوں کی لمبی قطاریں ہیں۔
قائد آباد، سہراب گوٹھ، نیو سبزی منڈی،ماڑی پور روڈ، سٹیٹ ایونیو روڈ اور جناح برج پر بھی ٹریفک کا برا حال ہے جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ایڈیشنل آئی جی جاوید عالم اوڈھو
ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو کا کہنا ہے کہ کراچی میں دھرنے دینے والوں سے بات ہوگئی ہے، جو نہیں ہٹے گا اسے قانون کے مطابق ہٹائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آج رات سے پہلے تمام دھرنے ختم کر دیئے جائیں گے، کراچی کے لوگوں نے 3 دن بہت بھگتا اب سختی کریں گے، پورے شہر کو احتجاج کے نام پر مفلوج کرنا ٹھیک نہیں۔
ترجمان کراچی پولیس
ترجمان کراچی پولیس کے مطابق پولیس چیف کے کہنے کا مقصد دھرنے ختم کرنا نہیں تھا، دھرنوں کو اس طرح کیا جائے کہ ٹریفک کی روانی میں کوئی تعطل پیدا نہ ہو۔
کراچی پولیس کے ترجمان نے کہا کہ پولیس چیف کا دھرنے ختم کرانے کا حکم سوشل میڈیا پر زیر گردش ہے، مذکورہ خبر کو دھرنوں کے خاتمے سے منسلک کرنا بے بنیاد اور غلط فہمی ہے۔