اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی پاکستان بار کونسل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ججز کی کمی کی وجہ سے زیر التوا مقدمات کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔
چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی پاکستان بار کونسل فاروق ایچ نائیک نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا کام سائلین کے مسائل حل کرنا بھی ہے، زیر التوا مقدمات کی تعداد میں کمی کے لئے فضول مقدمات کا راستہ بند کیا جائے یا پھر ججز کی تعداد بڑھائیں۔
فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ چیف جسٹس سے استدعا ہو گی کہ موجودہ ججز کی خالی نشستوں پر فوری تعیناتیاں کی جائیں، اگر سیاسی مقدمات کو ترجیح دینا کم نہیں ہو گا تو عام سائلین کی داد رسی نہیں ہو سکے گی، ہم پاکستان بار میں سیاست نہیں کریں گے بلکہ وکلاء کی بہتری کے لئے کام کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا کی آزادی ہمیں عزیز ہے لیکن گالیاں دینے پر تنبیہ کریں گے، تنقید ضرور کریں لیکن گالیاں نہ دیں، ہم آزادی اظہار رائے کے حامی ہیں، نظریہ ضرورت کے لئے ماضی میں بھی سپریم کورٹ نے اقدامات کئے اور مارشل لاء کی بھی توثیق کی، نہیں چاہتے کہ ماضی میں جو ہوا وہ دوبارہ ہو۔
فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ پی ٹی آئی کو فیصلہ پسند نہیں تو نظر ثانی کی اپیل دائر کرے، سپریم کورٹ کا 13 جنوری کا فیصلہ سیاسی جماعتوں کے لئے مشعل راہ ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اب کوئی جماعت فیک الیکشن نہیں کرا سکے گی، خالی اب یہ نہیں ہو گا کہ میٹھا میٹھا ہپ ہپ اور کڑوا کڑوا تھو تھو۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ الیکشن ایکٹ بن رہا تھا تو سب سے بڑی کمیٹی بنائی گئی تھی، جب الیکشن ایکٹ بن رہا تھا تو پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق یہ شقیں شامل کرائی تھیں، تب چیف الیکشن کمشنر پی ٹی آئی کے حامی تھے آج مخالف ہیں۔