بلوچستان بلدیاتی انتخابات: نتائج کا سلسلہ جاری، آزاد امیدواروں کا پلڑا بھاری

Published On 29 May,2022 04:54 pm

کوئٹہ:(دنیا نیوز) 9 برس بعد بلوچستان میں بلدیاتی الیکشن کا انعقاد کیا گیا جس میں مقامی نمائندوں کے انتخاب کیلئے نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے، 16 ہزار سے زائد امیدواروں کے درمیان مقابلہ، میونسپل کمیٹیوں کے 651 میں سے آزاد امیدواروں کا پلڑا بھاری ہے، جے یو آئی کا دوسرا نمبر، ن لیگ، پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی اور دیگر جماعتیں بھی مد مقابل ہیں۔

قلعہ سیف اللہ

میونسپل کمیٹی وارڈ نمبر1 کے غیر سرکاری نتیجے کے مطابق پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے اورنگزیب 243 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار نقیب افغان 170 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پیر کوہ

یوسی 13، وارڈنمبر 5 ابتاری کے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق جمہوری وطن پارٹی کے محمدامین 41 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے۔

پشین

یوسی 38، وارڈ نمبر 3 کے غیر حتمی،غیر سرکاری نتیجے کے مطابق آزاد امیدوار محمد 6 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، پی کے میپ کی بی بی زرہ نے 3 ووٹ لیے، وارڈ نمبر 3 میں 13 رجسٹرڈ ووٹ میں سے 9 کاسٹ ہوئے۔

یونین کونسل 38 پشین

یونین کونسل 38 پشین وارڈ نمبر 4 کا دلچسپ نتیجہ رہا، غیر حتمی غیر سرکاری نیتجے کے مطابق دونوں امیدواروں نے 5،5 ووٹ لیے، آزاد امیدوار زین اللہ، پی کے میپ کی حضرت بی بی کے ووٹ برابر رہے، وارڈ میں کل 10 ووٹ کاسٹ ہوئے۔

نوشکی

غیر حتمی اور غیر سرکاری نتیجے کے مطابق وارڈ نمبر 3 قاضی آباد سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے امیدوار 500 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، جمیعت علماء اسلام کے امیدوار شعیب بادینی 130ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

دکی

میونسپل کمیٹی دکی وارڈ 2 کے غیر حتمی ، سرکاری نتیجے کے مطابق آزاد امیدوار حیات اللہ 287 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، آزاد امیدوار نقیب اللہ ناصر 85 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

دکی یونین کونسل نمبر 5

وارڈ نمبر 4 کے غیر حتمی، سرکاری نتیجے کے مطابق آزاد امیدوار خانزادہ زرکون 154 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، جمعیت علماء اسلام کے عطاء اللہ 50 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

خضدار

یو سی 43 کے وارڈ 1 جوہڈانسر کے غیر حتمی، غیر سرکاری نتیجے کے مطابق بی این پی کے شبیر احمد 533 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، آزاد امیدوار 199 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

خضدار

یو سی 43 کے وارڈ 4 کے غیر حتمی، غیر سرکاری نتیجے کے مطابق بی این پی کے بشیر احمد 177ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، آزاد امیدوار سیف اللہ 96 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

بولان

میونسپل کمیٹی بابو وارڈ کے غیر حتمی، غیر سرکاری نتیجے کے مطابق آزاد امیدوار مفتی کفایت اللہ 385 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، آزاد امیدوار خان محمد 281 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

بولان

میونسپل کمیٹی حیدر شاہ وارڈ کے غیر حتمی، غیر سرکاری نتیجے کے مطابق پیپلزپارٹی کے امیدوار بابو محمد عثمان 554 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ آزاد امیدوار خادم حسین مستوئی 308 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

مستونگ

یونین کونسل 7 وارڈ 1 کے غیر حتمی، غیر سرکاری نتیجے کے مطابق جمیعت علما اسلام کے مولانا عبدالرؤف 364 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، آزاد امیدوار محمد ادریس بنگلزئی نے 260 ووٹ لئے اور وہ دوسرے نمبر پر رہے۔

مستونگ

میونسپل کمیٹی وارڈ نمبر 3 عزیز آباد کے غیر حتمی، غیر سرکاری نتیجے کے مطابق کے بی اے پی کے امیدوار منیر احمد 196ووٹ لیکر کامیاب رہے، آزاد امیدوار عبدالقادر بنگلزئی نے 172 ووٹ لئے۔

دکی

یونین کونسل 19 وارڈ نمبر 5 کے غیر حتمی، غیر سرکاری نتیجے کے مطابق نصرالدین ناصر 258 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے۔
دکی

میونسپل کمیٹی وارڈ نمبر1 سے آزاد امیدوار محمد یوسف ترین 369 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

جھل مگسی

وارڈ نمبر 6 سے آزاد امیدوار عبدالنبی 155ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ وارڈ نمبر 3 بستی کمال شاہ سے آزاد امیدوار علی شیر سومرو نے 356 ووٹ لیکر کامیابی سمیٹی۔

نوشکی

یو سی 12 وارڈ 4 کے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق جے یو آئی کے حیات خان جمالدینی 297 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ 

قبل ازیں بلدیاتی انتخابات میں پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہی، باقی 2 اضلاع کوئٹہ اور لسبیلہ میں انتخابات کے شیڈول کا اعلان بعد میں کیا جائے گا کیونکہ صوبائی حکومت کی جانب سے حلقہ بندیوں میں اضافے کے بعد وہاں انتخابات کی حلقہ بندی جاری ہے۔

32 اضلاع میں 5 ہزار 226 پولنگ سٹیشنز ہیں جن میں سے 2 ہزار 54 پولنگ سٹیشنز انتہائی حساس، ایک ہزار 974 حساس قرار دیئے گئے۔ الیکشن میں 16 ہزار 195 امیدوار مدمقابل ہیں جن میں سے 102 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہو گئے ہیں، پولنگ سٹیشنز پر پولیس، لیویز اور ایف سی کے جوان تعینات ہیں۔

سبی، ڈیرہ بگٹی، پشین، بارکھان، چاغی، قلات اور ژوب سمیت سوراب میں بھی پولنگ ہوئی، ڈپٹی کمشنر سوراب کے مطابق علاقے میں ووٹرز کی کل تعداد 57 ہزار 339 ہے، ضلع بھر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ۔

دوسری جانب بولان کے پولنگ سٹیشن گورنمنٹ گرلز ہائی سکول بھاگ میں جعلی ووٹ کے اندراج پر پیپلزپارٹی کے امیدوار کے احتجاج پر پولنگ روک دی گئی تاہم کچھ دیر بعد پولنگ کا عمل دوبارہ شروع کر دیا گیا تھا۔

چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ پولنگ میں کسی قسم کی مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا، عوام بے خوف و خطر گھروں سے نکلیں اور ووٹ ڈالیں، خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔ الیکشن کمیشن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ عوام الیکشن دوران کسی قسم کی شکایت کی صورت میں کنٹرول روم سے رابطہ کریں۔

صوبے میں پہلی بار 132 خواتین امیدوار براہ راست جنرل نشستوں پر الیکشن لڑ رہی ہیں جہاں ان کا مقابلہ مرد امیدواروں سے ہے، ان خواتین میں سے زیادہ تر کا تعلق ضلع کوہلو سے ہے جہاں سے 22 خواتین میدان میں ہیں، اس کے بعد 21 کا تعلق ضلع کیچ سے ہے۔

دیگر خواتین امیدوار سبی، پشین، خاران، واشک، بارکھان، نصیر آباد، جعفر آباد، صحبت پور، کچھی، قلات، خضدار، لورالائی، گوادر، پنجگور اور ڈیرہ بگٹی سے ہیں۔

بلوچستان بلدیاتی انتخابات: فائرنگ اور لڑائی، 1 شخص جاں بحق، 16 زخمی

 بلوچستان بلدیاتی انتخابات کے دوران صوبے کے مختلف علاقوں میں فائرنگ اور لڑائی جھگڑے سے ایک شخص جاں بحق اور 16 زخمی ہوئے، ڈیرہ بگٹی میں 3 راکٹ فائر کئے گئے، قلات میں پولنگ سٹیشن پر دستی بم حملے سے دو اہلکار زخمی ہوئے۔

بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات 2022 کے لیے صوبے کے 32 اضلاع میں پولنگ ، الیکشن کے دوران صوبے کے مختلف علاقوں میں لڑائی جھگڑے ہوئے، فائرنگ اور بم حملوں کے واقعات رپورٹ ہوئے، قلات کے علاقے منگچر جوہان کراس بازار کے قریب روڈ کنارے نصب بم دھماکے سے ایک شخص زخمی ہوا، قلات میں ہی میونسپل کمیٹی انٹر کالج پولنگ سٹیشن پر دستی بم حملہ کیا گیا جس سے ڈیوٹی پر مامور دو لیوز اہلکار زخمی ہوئے۔

لیویز ذرائع کے مطابق نامعلوم افراد دستی بم پھینک کر فرار ہو گئے، نوشکی میں یوسی 1 وارڈ نمبر 7 پدگ میں دو گروپوں میں معمولی تکرار پر فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوا، زخمی شخص ہسپتال منتقلی کے وقت زخموں کی تاب نہ لا تے ہوئے چل بسا، بلوچستان کے علاقے ڈیرہ بگٹی میں پولنگ سٹیشن پر نامعلوم سمت سے 3 راکٹ فائر ہوئے جو پولنگ سٹیشن میں موجود لیویز چوکی کے قریب گرے، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

ڈیرہ بگٹی میں ضلع کوہلو یونین کونسل 6 وارڈ نمبر 2 مصری خان ماکوڑی میں لڑائی کے دوران 8 افراد زخمی ہوئے، جبکہ کوہلو میں مونسپل کمیٹی وارڈ نمبر 1 کے فیمیل پولنگ اسٹیش میں ہاتھا پائی سے 4 افراد زخمی ہوئے، لورالائی کے علاقے کلی زنگیوال پولنگ سٹیشن میں سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کے درمیان جھگڑے سے ایک شخص زخمی ہوا۔