اسلام آباد: (دنیا نیوز) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک بار پھر مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل اراکین نے پانچ اگست کے بھارتی اقدامات کو تناؤ میں اضافے کی وجہ قرار دیا۔ پاکستان مشرق وسطیٰ میں حالیہ کشیدگی میں کمی کے لیے بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔
ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا کہ دنیا کشمیریوں کی آواز سن رہی ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مقبوضہ کشمیر کو ایک بار پھر متنازع تسلیم کرنا اس بات کا ثبوت ہے۔
مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا واضح موقف ہے کہ جنگ مسائل کا حل نہیں، کشیدگی میں کمی کے لیے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں۔
عائشہ فاروقی نے بتایا کہ دنیا کے 28 ممالک میں 10 ہزار سے زائد پاکستانی قید ہیں۔ ولی عہد محمد بن سلمان کے اعلان کے بعد سعودی عرب نے 579 پاکستان قیدی ریا کئے۔ افغان امن عمل پر پاکستان، امریکا اور طالبان کے حالیہ اقدامات کا خیر مقدم کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو خوشی ہے کہ سیکورٹی کونسل نے ایک مرتبہ پھر مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورتحال پر غور کیا ہے۔ اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کے گزشتہ روز کے سیشن میں ایک مرتبہ پھر تصدیق کی گئی کہ مقبوضہ کشمیر عالمی تسلیم شدہ تنازع ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ نے ریاض اور تہران میں ملاقاتیں کیں، خطے اور دیگر ممالک کے کئی وزرائے خارجہ سے رابطے کیے۔ وزیر خارجہ نے پاکستانی موقف پہنچایا کہ جنگ کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔