اسلام آباد: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) کے سابق وفاقی وزیر دانیال عزیز نے توہینِ عدالت پر انتخابی سیاست سے آوٴٹ ہونے کے بعد پہلے اپنے والد کو الیکشن لڑانے کا کہا، مگر اب اپنی اہلیہ کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دانیال عزیز کی سپریم کورٹ سے نااہلی کے بعد مسلم لیگ (ن) نے این اے 77 نارووال سے ان کی اہلیہ مہناز اکبر عزیز کو ٹکٹ جاری کر دیا۔ سابق وزیر نے سپریم کورٹ سے سزا کے بعد والد کو اپنی نشست پر الیکشن لڑانے کا اعلان کیا تھا لیکن دانیال عزیز کے والد انور عزیز چودھری بھی ن لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے ہیں، تاہم وہ نارووال سے پنجاب اسمبلی کی نشست پر امیدوار ہیں۔ اس لیے اب انہوں نے اپنی اہلیہ کو قومی اسمبلی کے حلقہ سے الیکشن لڑانے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں ن لیگ کی جانب سے انھیں ٹکٹ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ دانیال عزیز نے ججز اور عدلیہ کی تضحیک کی، ان پر توہینِ عدالت کے 3 میں سے 2 الزامات ثابت ہوئے، انہیں توہینِ عدالت کا مرتکب قرار دیا جاتا ہے۔ دانیال عزیز کو عدالت کی برخاستگی تک سزا سنائی گئی جو انہوں نے چند سیکنڈ میں مکمل کر لی۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دانیال عزیز نے کہا کہ میرے خلاف 3 الزامات تھے، کچھ الزامات 8 ماہ پرانے تھے، جس لفظ پر توہینِ عدالت لگی وہ میں نے نہیں کہا۔ انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی، آصف زرداری، جاوید ہاشمی نے بھی سزا کاٹی، زرداری صاحب نے سزا کاٹی تو وہ ملک کے صدر بن گئے۔
یاد رہے رواں برس 2 فروری کو سپریم کورٹ نے عدلیہ مخالف تقریر کے از خود ںوٹس کیس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز کو توہینِ عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔ 7 فروری 2018ء کو سپریم کورٹ نے توہینِ عدالت از خود نوٹس کی سماعت کرتے ہوئے دانیال عزیز کو وکیل کی خدمات حاصل کرنے کے لیے 10 روز کی مہلت دی تھی۔
13 مارچ کو عدالتِ عظمیٰ نے دانیال عزیز کے خلاف توہینِ عدالت کیس میں فردِ جرم عائد کر دی اور جسٹس مشیر عالم نے فردِ جرم پڑھ کر سنائی۔ سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس کا فیصلہ 3 مئی کو محفوظ کیا تھا، عدلیہ مخالف بیانات پر سپریم کورٹ نے دانیال عزیز کے خلاف نوٹس لیا تھا۔ اس کے علاوہ توہین عدالت کیس میں سابق سینیٹر نہال ہاشمی کو بھی سزا ہو چکی ہے۔